اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، بھارت نے روس، چین، پاکستان اور طالبان کے ساتھ مل کر ٹرمپ کے بگرام ایئر بیس پر قبضے کے مطالبے کی مخالفت کی ہے۔ ماسکو میں ہونے والے اجلاس میں تمام 10 ممالک نے غیر ملکی فوجی انفراسٹرکچر کو ناقابل قبول قرار دیا۔ دریں اثناء طالبان کے وزیر خارجہ متقی پہلی بار ہندوستان کا دورہ کرنے والے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ افغانستان کو دھمکیاں دے رہے تھے۔ اب بھارت اس خطرے کے خلاف طالبان کے ساتھ کھڑا ہے۔ یہ افغانستان کے حوالے سے بین الاقوامی سیاست میں ایک اہم موڑ کی نشاندہی کرتا ہے۔ بھارت نے طالبان، پاکستان، چین اور روس کے ساتھ مل کر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے افغانستان کا بگرام ایئربیس امریکا کو واپس کرنے کے مطالبے کی مخالفت کی ہے۔ یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب طالبان کی حکومت والے افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی اس ہفتے بھارت کا تاریخی دورہ کرنے والے ہیں۔
بھارت، ایران، قازقستان، چین، پاکستان، روس، تاجکستان، ازبکستان اور کرغزستان سمیت دس ممالک نے ماسکو میں منعقدہ “افغانستان پر ماسکو فارمیٹ کنسلٹیشنز” کے ساتویں اجلاس میں شرکت کی۔ بیلاروس کے نمائندے بھی بطور مہمان موجود تھے۔ اجلاس کے بعد جاری ہونے والے ایک مشترکہ بیان میں، کسی ملک کا نام لیے بغیر کہا گیا، “شرکاء نے افغانستان یا اس کے پڑوسی ممالک میں فوجی انفراسٹرکچر کی تعیناتی کی کسی بھی ملک کی کوششوں کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی، کیونکہ یہ علاقائی امن اور استحکام کے لیے نقصان دہ ہے۔” اس بیان کو ٹرمپ کے منصوبے پر براہ راست تنقید کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں طالبان سے بگرام ایئر بیس واپس کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ یہ وہی اڈہ ہے جہاں سے امریکہ نے 2001 کے بعد اپنی “وار آن ٹیرر” مہم کا آغاز کیا تھا۔18 ستمبر کو برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران ٹرمپ نے کہا کہ “ہم نے وہ اڈہ انہیں مفت میں دیا تھا، اب ہم اسے واپس چاہتے ہیں۔” انھوں نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر یہ بھی لکھا کہ ’اگر افغانستان نے بگرام ایئربیس واپس نہ کیا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹرمپ کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ “افغان کسی بھی صورت میں اپنی سرزمین کسی اور کو نہیں دیں گے۔ ہم اگلے 20 سال تک جنگ لڑنے کے لیے تیار ہیں”۔
اس معاملے پر طالبان کے ساتھ بھارت کا موقف کئی لحاظ سے تاریخی ہے۔ متقی پہلی بار ہندوستان کا دورہ کر رہے ہیں، جس کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) نے انہیں 9 سے 16 اکتوبر تک اجازت دی ہے۔ کیونکہ متقی یو این ایس سی کی پابندیوں کی فہرست (قرارداد 1988) میں شامل ہیں، اس لیے انہیں خصوصی منظوری ملی ہے۔
امریکہ بگرام کیوں چاہتا ہے؟
بگرام ایئربیس، جو کابل سے تقریباً 50 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے، افغانستان کا سب سے بڑا ایئرپورٹ ہے۔ اس کے دو بڑے رن وے ہیں، ایک 3.6 کلومیٹر لمبا اور دوسرا 3 کلومیٹر طویل۔ پہاڑی علاقہ افغانستان میں بڑے طیاروں کی لینڈنگ کو مشکل بناتا ہے، بگرام کو ایک اسٹریٹجک مرکز بناتا ہے۔
آپ کا تبصرہ